شرم آتی نہیں کیوں تم کو اک انسان ہونے پر
قتل کرتے ہو مجھ کو صاحب ایمان ہونے پر
مجھے زنجیر میں جکڑا مجھے قیدی بنا ڈالا
فخر ہے مجھ کو اپنے داخل زندان ہونے پر
مجھے کر کے قتل مجھ ہی کو تم الزام دیتے ہو
تعجب ہو رہا ہے تیرے یوں انجان ہونے پر
ظلم کے سامنے جو لب نہ کھولے وہ بھی ظالم ہے
اے دنیا دکھ ہے مجھ کوں تیرے بے زبان ہونے پر
مسلماں نام ہے میرا خطا میری فقط ہے یہ
سزا ملتی ہے مجھ کو وارث قرآن ہونے پر
ہے ظالم فاسقوں کے صف میں تجھ جیسا مسلماں بھی
بہت روتا ہے احسن تیری یوں پہچان ہونے پر