اک نیا رخ بدلنا ہے زندگی کو نئی صورت ڈھالنا ہے جو گزر گیا سو گزر گیا سب کچھ بھول جانا ہے کانٹوں سے پہلے الجھ پھول کو اگر پانا ہے منزل کو پانے کے لیے بس اک قدم اٹھانا ہے سدا خوشیاں تیرے لیے ہیں دو چار دن کا غم اٹھانا ہے