اگر کبھی میری اذیتوں کو سمجھ سکے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

اگر کبھی میری اذیتوں کو سمجھ سکے
تو تم گزرے وقت کو بہت پھچتاؤں گئے

اور اگر کبھی نا سمجھ سکے تو میری جان
تم آہستہ آہستہمجھے بھول جاؤں گئے

میرے الفاط تم سے تمہیں تک ہیں لکی
محسوس کروں تو موم کی طرح پگھل جاؤں گئے

میری بات لمبی اور ادھوری کہانی ہی سہی
فرصت سے پڑھوں تو اپنی انا سے نکل آؤں گئے

کیوں مبلوس کر لیا میرے قلم نے کفن
دھیان تو دو - اپنے ہی ہاتھ میں زہر پاؤں گئے

میری خامشی میں انجانی وحشتیں ہیں بہت
سن سکو تو پانی میں بھی جل جاؤں گئے

Rate it:
Views: 687
04 Dec, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL