ایک کاغذ مجھے عنایت ہو
اس پہ اک خامہ بھی نذر کیجئے
اور اس خاکسار بندے کو
ایک سادہ سخن تغزل میں
ڈھال دینے کا حکم ہو جائے
ایسا ممکن ہوا تو ممکن ہے
آج کا دن تمام ہو جائے
اور اس خاکسار بندے سے
آج پھر کوئی کام ہوجائے
پھر خیالات کے تسلسل کو
اک ذرا جنبش امر کیجئے
تاکہ آئینہ تخیل کا
دل کے شیشے میں عکس آجائے
دل کے سادہ سفید شیشے میں
کوئی رنگین عکس اتر ائے
ایسا ممکن ہوا تو ممکن ہے
آج کا دن تمام ہو جائے
اور اس خاکسار بندے سے
آج پھر کوئی کام ہوجائے
ایک کاغذ مجھے عنایت ہو
اس پہ اک خامہ بھی نذر کیجئے
اور اس خاکسار بندے کو
ایک سادہ سخن تغزل میں
ڈھال دینے کا حکم ہو جائے
ایسا ممکن ہوا تو ممکن ہے