Add Poetry

ایسا ممکن ہوا تو ممکن ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

ایک کاغذ مجھے عنایت ہو
اس پہ اک خامہ بھی نذر کیجئے
اور اس خاکسار بندے کو
ایک سادہ سخن تغزل میں
ڈھال دینے کا حکم ہو جائے
ایسا ممکن ہوا تو ممکن ہے
آج کا دن تمام ہو جائے
اور اس خاکسار بندے سے
آج پھر کوئی کام ہوجائے
پھر خیالات کے تسلسل کو
اک ذرا جنبش امر کیجئے
تاکہ آئینہ تخیل کا
دل کے شیشے میں عکس آجائے
دل کے سادہ سفید شیشے میں
کوئی رنگین عکس اتر ائے
ایسا ممکن ہوا تو ممکن ہے
آج کا دن تمام ہو جائے
اور اس خاکسار بندے سے
آج پھر کوئی کام ہوجائے
ایک کاغذ مجھے عنایت ہو
اس پہ اک خامہ بھی نذر کیجئے
اور اس خاکسار بندے کو
ایک سادہ سخن تغزل میں
ڈھال دینے کا حکم ہو جائے
ایسا ممکن ہوا تو ممکن ہے

Rate it:
Views: 487
20 Jul, 2009
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets