ایسی حیات پہ کبھی گزارا نہ کرو
Poet: UA By: UA, Lahoreجو دل دکھائے ایسا اشارہ نہیں کرو
دل شکنی کسی طور گوارہ نہیں کرو
مہربان دوستوں الفت کا دامن تھام لو
نفرت کو کسی طور گوارہ نہیں کرو
چند روزہ زندگی ہے ہنس کر گزار لو
پھولوں کے چمن کو انگارہ نہیں کرو
نفرت کی کونپلوں کو جڑ سے اکھاڑ دو
اور دل میں عداوت کا یارا نہیں کرو
جلتی سلگتی آگ کو مزید ہوا دے کر
اس آگ کو بھڑکانے کا چارا نہیں کرو
کس نے کہا تقدیر پتھر کی لکیر ہے
بگڑے مقدروں کو سنوارا نہیں کرو
عظمٰی جو زندگی کا مفہوم چھین لے
ایسی حیات پہ کبھی گزارا نہ کرو
More General Poetry







