ایسی درگار کے پیروں میں مرا ذکر تو ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملائیشیا

رہِ الفت کے سفیروں میں مرا ذکر تو ہے
تری راہوں کے ٖفقیروں میں مرا ذکر تو ہے

کب یہ حالات لے جاتے ہیں ترے در پہ مجھے
ترے ہاتھوں کی لکیروں میں مرا ذکر تو ہے

کیا ہوا آج میں یاقوت یا مر جان نہیں
پھر بھی الماس سے ہیروں میں مرا ذکر تو ہے

اور اب ہجر میں رہنے کی سزا مجھ کو نہ دے
زندگی تیرے اسیروں میں مرا ذکر تو ہے

جس کے آنگن میں جھکیں پیار کی کرنیں وشمہ
ایسی درگار کے پیروں میں مرا ذکر تو ہے

Rate it:
Views: 416
11 Dec, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL