ایسے لوگوں سے اب تو دل لگانا چھوڑ دو
Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwaliیوں رات دن آنسو بہانا چھوڑ دو
دل کی بات ہر کسی کو بتانا چھوڑ دو
مرہم رکھتے نہیں، چھڑکتے ہیں نمک لوگ
اپنے دل کے ذخم اووروں کو دکھانا چھوڑ دو
تری وفاؤں کا صلہ ، دیتے ہیں جفاؤں سے جو
کر کر کے یاد اُن کو ، اپنے دل کو ستانا چھوڑ دو
کھیلتے ہیں جو دلوں سے، کھلونا سمجھ کر
ایسے لوگوں سے اب تو دل لگانا چھوڑ دو
چھوڑ جاتے ہیں جو تنہا، جب بھی مشکل آتی ہے کبھی
ایسے اپنوں کو کاشف، اب آزمانا چھوڑ دو
More Sad Poetry






