ایک آشنا سی آہٹ ہوئی تو ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

ایک آشنا سی آہٹ ہوئی تو ہے
ہلکی سی دستک ہوئی تو ہے

مقفل در دل پہ برسوں کے بعد
دھیمی سی کھٹکھٹ ہوئی تو ہے

نگاہوں کے خالی جھروکوں میں
کہیں سرسراہٹ ہوئی تو ہے

خاموشیوں کی سماعت میں
عجب سنسناہٹ ہوئی تو ہے

عظمٰی فضا گنگنانے لگی ہے
کسی کی آمد ہوئی تو ہے

Rate it:
Views: 358
01 Nov, 2011