اندھا اعتقاد کیا ایک تمہاری ذات پہ
اندھا اعتماد کیا ایک تمہاری بات پہ
کیا خبر تھی تم ہی میرے دل کا چین چراؤ گے
کیا خبر تھی تم ہی میری جان کو روگ لگاؤ گے
کتنے موسم ہم نے دیکھے کتنے موسم ہم نے برتے
کتنے پل ہم ساتھ رہے اور کتنے پل ملنے کو ترسے
اتنی آسانی سے تم یہ کیسے بھول جاؤ گے
تم نے کیسے کہہ دیا تم یہ سب بھول جاؤ گے
دل لگی سمجھتے رہے کیونکر دل کی لگن کو
کھیل تماشا سمجھا ہے کیونکر میرے جیون کو
کبھی اپنی وفاؤں کا تم سے صلہ لیا ہے میں نے
اور تمہاری جفاؤں کا تم سے گلہ کیا ہے میں نے
آج ختم کر دو یہ قصہ ایک ہماری بات پہ
کیونکر اعتماد کیا میں نے تمہاری بات پہ
اندھا اعتقاد کیا ایک تمہاری ذات پہ
اندھا اعتماد کیا ایک تمہاری بات پہ