ایک دن شاید کبھی

Poet: UA By: UA, Lahore

دور چلے جائیں گےایک دن شاید کبھی
لوٹ کے پھر آئیں گے ایک دن شاید کبھی

جس طرح تیری وفا داری کو آزمایا ہے
خود کو آزمائیں گے ایک دن شاید کبھی

ہم زمینِ دل کی آرائش کے واسطے
تارے توڑ لائیں گے ایک دن شاید کبھی

ہم بھی عام تو نہیں تیری طرح خاص ہیں
یہ تجھے دکھائیں گے ایک دن شاید کبھی

جو ہمیں تسلیم کرنے سے گریزاں ہیں ابھی
وہ بھی مان جائیں گے ایک دن شاید کبھی

جو ہمارے دل میں جزبے ہیں تمہارے واسطے
سب تمہیں بتائیں گے ایک دن شاید کبھی

ہم نے یہ سوچا ہے عظمٰی ہم تمہارے کہنے پر
خود کو بھول جائیں گے ایک دن شاید کبھی

Rate it:
Views: 850
09 Jan, 2014