ایک نے زخم لگایا ہے۔۔۔۔ایک نے دل جلایا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

ایک نے زخم لگایا ہے
ایک نے دل جلایا ہے
تیری دونوں باتوں میں
ایک پتھر ایک شول ہے

چھوڑو ایسی باتوں کو
یہ قصہ فضول ہے
کیا رکھا ان باتوں سے
کچھ حاصل نہ وصول ہے
پیچھے مڑ کے کہ نہ دیکھو
تا حد نگاہ بس دھول ہے
قاضی کیاسمجھائے گا
کیا پھول ہے کون ببول ہے
ہم دونوں میں کون سچا
اور کس کی بھول ہے
تم اپنی غلطی مان لو
مجھے اپنی خطا قبول ہے

ایک نے زخم لگایا ہے
ایک نے دل جلایا ہے
تیری دونوں باتوں میں
ایک پتھر ایک شول ہے
 

Rate it:
Views: 440
20 Nov, 2013