کیسا ہے تو نادان
کیسا ہے تو انجان
کیسا ہے تو بے ایمان
صنم تجھے چاہتے نہیں
صنم تیری قدر پاتے نہیں
صنم تجھے اپنا بناتے نہیں
صنم تجھے بھاتے نہیں
پھر بھی تو ان کا ہو گیا
پھر بھی تو ان کے در کا سوالی ہو گیا
تو کیسا بے ایمان نکلا
تو کیسا یقین توڑنے والا نکلا
صنم کا دل تیرا ہوا نہیں
صنم کی محبت پر تیرا بسرا ہوا نہیں
تو مجھ میں رہ کر صنم کا ہو گیا
تو کیسا کافر نکلا
اے دل
تو کیسا کافر نکلا
سنگدل کا دل میرا ہوا نہیں
تو بے ایمان اس کا ہو گیا