اے شانِ مسلمانی سنو

Poet: By: Shabir, karachi

یوں ہماری زیست کا سودا نہ کر
عورتوں کو اس قدر رسوا نہ کر

ٹھیک ہے قانون مردوں کا ہے پر
ہم تو اک پردہ ہیں بے پردہ نہ کر

ہم کو عزت کا تحفط چاہئے
یوں سربازار تو داغا نہ کر

کیا ہمیں جینے کا اتنا حق نہیں؟
ظلم کرنا ہے تو پھر پیدا نہ کر

یہ شان مسلمانی؛ سنو
تم مسلمان ہو اگر ایسا نہ کر

سیکھ لو تہذیب اور انسانیت
وحشتوں کا اس قدر چرچا نہ کر

ہم سے بنتی ہے تمہاری زندگی
ہم کو بے در اور بے سایہ نہ کر

کب ختم ہو گی جہالت کی رسوم
آرزو اس بات کو سچا نہ کر

Rate it:
Views: 436
25 Apr, 2009