اے صاحب اپنی اوقات میں رہا کیجیئے

Poet: Usman Tarar By: Usman Tarar, Hafizabad

اے صاحب اپنی اوقات میں رہا کیجیئے
یوں ہی نہ ہر اک شخص سے ملا کیجیئے

اب سر پہ کسی کے کرم کی بدلیاں نہیں
اب دیوار کے سائے تلے چلا کیجیئے

ہم تو شمع محفل تھے سو ہم بجھ چلے
آپ دہلیز کے چراغ ہیں سو جلا کیجیئے

چاند تنگ کرے گا جھانک جھانک کر
اپنے کمرے کی کھڑکیاں نہ واہ کیجیئے

جذبات میں آ کے جو ڈبو دے بستیاں
ایسے قطرے کو کبھی نہ دریا کیجیئے

سبھی یہ کہتے ہیں کہ زمانہ خراب ہے
کبھی اپنا بھی گریبان جھانک لیا کیجیئے

پہلے تو زندگی کی مصروفیتیں بہت تھیں
عثمان سو آفس سے چھٹیاں اب کیا کیجیئے

Rate it:
Views: 620
23 Oct, 2008