اے میرے چارہ
تیری سرسری نظر
کیا کر گئی اثر
تیرے سوا کسی کی
نہ رہی کوئی خبر
اب میرے اطراف میں
کیا ادھر، کیا ادھر
ایک تو ہی جلوہ گر
ایک تو ہی جلوہ گر
اب ہو کوئی بھی ڈگر
یا ہو کوئی بھی نگر
تو مجھے جہاں کہے
وہیں چلوں میں سربسر
دن رات کا کوئی پہر
شام ہو کہ ہو سحر
تو میرا ہم سفر
تو میرا ہم سفر
میری زندگی کا یہ سفر
بس تیرے سنگ ہو بسر
اے میرے چارہ گر
تیری سرسری نظر