اے ناداں دل

Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usa

اے ناداں دل اب تو ہی زرا بتا دے کیا کیا دیکھائے گا تو
سنگ کیسی اور پے گرے اور خود پر کتنے زخم کھائے گا تو

روندنا چاہتا تھا پر پاؤں تلے آیا نہیں
پیچھا کروں گا تیرا میں سایہ کہاں تک جائے گا تو

تپتی ریت صحرا ہے اور لیے جلا لے مجھے
او سورچ آ جلا کتنا اور جلائے گا تو

قسمیں اٹھا اٹھا کے اعتبار دلا ہی دیا
پر قسم سے بتا کتنی اور قسمیں اٹھائے گا تو

بھٹک گیا ہوں راہ سے پر میں گمشدہ نہیں سن
اے ننھے سے جگنو میرے کیا راہ اب دیکھائے گا تو

Rate it:
Views: 556
29 Jul, 2010