اک انمول سے ہے یہ جہاں
بن جس کے کوئ احساس نہیں
اے پیاری ماں
کچھ بھی نہیں اگر تو پاس نہیں
تیری آغوش ہے جیسے جنت
ہے ہر شب تمنا
تو مجھ کو پھر وہاں سلائے
تیرا خوشبو بھرا پیار آنکھوں کی ٹھنڈک
احساس غم مجھے بھلائے
ہر لمحہ کی تمنا
تو میرے پاس آئے مجھ کو پھر سے ڈانٹے
اے پیاری ماں
محبت تیری عظیم تر
جہاں کوئی پہنچ نہ پائے
تو ایسی لوری سنائے سب وہم دھل جائیں
رہی آرزو صدا
تیرے قدموں میں زندگی گزرے
جنہیں چوم کر یہ قلب
اپنے سارے غم مٹائے
اے پیاری ماں
مجھے آغوش میں بھر لے
اس ظلم کی دنیا سے دور کر لے
تھک گیا وجود
بدل دے میرا احساس، چاہتا ہوں
ایسی ٹھنڈی ہوا دے
اے پیاری ماں
مجھے آغوش میں بھر لے
دنیاں کی نظر سے دور کر لے