اے کاش دوستی دشمن سے کرلیتے ہم
Poet: بلبل سفیر)بختاور شہزادی) By: BAKHTAWAR SHEHZADI, GUJRATکم سے کم بدلنے پہ زارو قطار نہ روتے ہم
تجھے یاد ہے چلو اب کروا دیتے ہیں ہم
کہ دل جب ٹوٹا تھا تو کیسے ٹوٹے تھے ہم
گر یاد ہو تو فقط بھولنے کا تقاضا کیا اس نے
کیسے بھولیں یہ تقاضا اگر بھول گئے ہیں ہم
مت پوچھو سوالوں کی عادت ڈالی کس نے
سولوں کے باوجود جن سے سوال نہ کیا کرتے تھے ہم
آئینے میں دیکھتے تھے کے بکھر گئے ہیں ہم
اتنی شدت سے پکارتے ہیں کے ٹوٹ جائیں ہم
تیری بے وفائی کی سزا کچھ یوں دیں گے ہم
دروازے پہ قفل نہ ہو گا مگر آنے نہ دیں گے ہم
کہا تھا نہ اے کاش وقت تھم جائے
کہ غلطی سنوار لو تم,اور خود کو سنوار لیں ہم
More Sad Poetry







