بات ہونٹوں پہ جو آئے تو دبائے رکھنا ۔۔۔۔ گیت
Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistanدرد سینے میں سدا اپنے چھپائے رکھنا
 بات ہونٹوں پہ جو آئے تو دبائے رکھنا
 
 دنیا والے تو ستائیں گے ہمیشہ تم کو
 بات بے بات رلائیں گے ہمیشہ تم کو
 
 سامنے سب کے سدا خود کو ہنسائے رکھنا
 بات ہونٹوں پہ جو آئے تو دبائے رکھنا
 
 زخم تو دیتے ہیں سب کوئی دوا کرتا نہیں
 غیر رہتے ہیں کوئی اپنا ہوا کرتا نہیں
 
 اپنے ہمزاد کو تم دوست بنائے رکھنا
 بات ہونٹوں پہ جو آئے تو دبائے رکھنا
 
 مطلبی لوگ ہیں سب مل کے دغا دیتے ہیں
 دے کے غم چپکے ہی چپکے یہ ہنسا کرتے ہیں
 
 ان کا تو کام ہے ہر لمحہ ستائے رکھنا
 بات ہونٹوں پہ جو آئے تو دبائے رکھنا
 
 لوگ چالاک ہیں ، باتوں میں کبھی آنا نہیں
 سازشیں کرتے رہیں گے کبھی گھبرانا نہیں
 
 آس کا دیپ سدا دل میں جلائے رکھنا
 بات ہونٹوں پہ جو آئے تو دبائے رکھنا
 
 درد سینے میں سدا اپنے چھپائے رکھنا
 بات ہونٹوں پہ جو آئے تو دبائے رکھنا
More General Poetry






