Add Poetry

باتیں تیری الہام ہیں، جادُو تیری آواز

Poet: MOHSIN By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

باتیں تیری الہام ہیں، جادُو تیری آواز
رَگ رَگ میں اُترتی ہُوئی خوشبُو تیری آواز

بہتے چلے جاتے ہیں تہہِ آب ستارے!
جیسے کہیں اُتری ہو لب جُو تیری آواز

پابندِ شبِ کنجِ قفس میں میرا احساس
اُمید کی دھندلی سی کِرن تُو تیری آواز

میں شامِ غریباں کی اُداسی کا مسافر
صحراؤں میں جیسے کوئی جگنو تیری آواز

لفظوں میں چھپائے ہُوے بے ربط دلاسے
چنتی رہی شب بھر میرے آنسو تیری آواز

بس ایک میرے شوق کی تسکین کی خاطر
کیا کیا نہ بدلتی رہی پہلو تیری آواز

یہ ہجر کی شب بھیگ چلی ہے کہ میرے بعد
روتی ہے کہیں کھول کے گیسو تیری آواز؟

دیکھوں تو وہی میں وہی چپ چپ سے دروبام
سوچوں تہ بکھر جائے ہر اِک سُو تیری آواز

محسنؔ کے خیالوں میں اُترتی ہے سرِ شام
رِم جھم کی طرح باندھ کے گھنگھرو تیری آواز

Rate it:
Views: 1484
13 Aug, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets