چاند تارے بھگو گیا بادل
آج پھر ضبط کھو گیا بادل
مجھ کو لگتا ہے کہ میرے غم میں
آج کی رات رو گیا بادل
مجھ پہ برسا ہے آج شب کھل کے
آج پھر میرا ہو گیا بادل
ایک ہمدرد دوست کی مانند
میرے زخموں کو دھو گیا بادل
خوب گرجا فلک پہ پر واثق
میرے سوتے ہی کھو گیا بادل