بارانِ رحمت

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston

چاہے جو تو گر وہ نہ ملے جو وہ چاہے وہی ملے
جانے نہ تو مگر جانے وہی تجھے کیا ملے

کشکول رہے خالی سالک کا بھی بنا جہد کے
وگر نہ بدل جاۓ تقد یر بھی گر رہ تدبیر ملے

حاصل نہ ہو کچھ بھی بنا طلب و چاہت کے
خالص کر قلب کو گر چاہے بارانِ رحمت ملے
 

Rate it:
Views: 363
16 Oct, 2020