بارش جب جب آتی ہے
روح میں ٹھنڈگ دل میں تازگی اتر آتی ہے
بارش پیاسی زمیں کو جل تھل کرتی ہے
ہریالی سی ہریالی ہر سو پھیلاتی ہے
بارش جب جب آتی ہے
بنجر زمیں میں نئی کونپلیں پھوٹتی ہیں
گویا کہ بہار ہر سمت اپنا جلوہ دکھاتی ہے
جب جب بارش آتی ہے
دل بہلتا مچلتا اٹھکھیلیاں کرتا ہے
گویا زمیں پر گرتے بارش کے قطروں کی مانند
دل بھی خوشی سے اچھلتا ہے اٹھکھیلیاں کرتا ہے
جب جب بارش آتی ہے
لیکن اب کے بارش آئی تو
پریشانیاں لائی ہے
خلقت خوشی کو ترسی ہے
آنکھوں سے بارش برسی ہے
کتنی ہی بستیاں بارش سے لطف اٹھانے کو ترسیں
آبادیاں ویران ہوئیں ہستی بستی بستیاں پریشان ہوئیں
اب جب بارش آتی ہے تو
روح مضطرب ہوتی ہے
دل دہل سا جاتا ہے
ہاتھ دعائیں کرتے ہے
یا اللہ ابر رحمت کو ابر زحمت نہ کرنا
یا اللہ اس ابر کرم کو ابر ستم نہ کرنا
ارض وطن کو سیلاب کی تباہ کاریوں کی نذر نہ کرنا
ہماری خطائیں معاف فرما دے ہم پہ اپنا کرم کرنا
جب جب بارش آتی ہے
دل سے دعا نکلتی ہے
سیلاب کی منہ زور موجوں کا
آبادیوں میں نہ رخ کرنا
ہم پہ رحم کرنا
ہم سب پہ کرم کرنا