بارش کو کہتے ہیں باران رحمت
کہیں کہیں بن جاتی ہے کچھ زحمت
بالکونی سے کریں اس کے نظارے
بچے کھیلیں آدھے کپڑے اتارے
کبھی برستی ہے یہ موسلا دھار
کبھی گرتی ہے یوں جیسے پھوار
کبھی آتی ہے گرج چمک کے ساتھ
دل دہل جاتے ہیں کڑک کے ساتھ
دریاؤں میں طغیانی لا سکتی ہے
بندوں میں قلت آب مٹا سکتی ہے