بارش

Poet: Bakhtiar Nasir By: Bakhtiar Nasir, Lahore

بارش کو کہتے ہیں باران رحمت
کہیں کہیں بن جاتی ہے کچھ زحمت

بالکونی سے کریں اس کے نظارے
بچے کھیلیں آدھے کپڑے اتارے

کبھی برستی ہے یہ موسلا دھار
کبھی گرتی ہے یوں جیسے پھوار

کبھی آتی ہے گرج چمک کے ساتھ
دل دہل جاتے ہیں کڑک کے ساتھ

دریاؤں میں طغیانی لا سکتی ہے
بندوں میں قلت آب مٹا سکتی ہے

Rate it:
Views: 605
19 Feb, 2009