بارش میں بھیگنے کا۔۔۔۔۔

Poet: UA By: UA, Lahore

بارش میں بھیگنے کا یہ انجام ہوتا ہے
بخار درد کھانسی اور زکام ہوتا ہے

پہلے مستی اچھل کود اور ہنسی ہوتی ہے
پھر اپنی جان مشکل میں پھنسی ہوتی ہے

بارش میں خوب پہلے تو دھمال ہوتا ہے
پھر پٹھوں اور ہڈیوں کا برا حال ہوتا ہے

پہلے تو آسمان سے ہوتی ہے ژالہ باری
پھرناک اور آنکھوں سے ہوتا ہے پانی جاری

گرچہ اسے یہ بارش راس نہیں آتی ہے
پر عظمٰٰی بھیگنے سے باز نہیں آتی ہے

قوت برداشت بھی پاش پاش ہوتی ہے
جب گلے اور کان میں خراش ہوتی ہے

نچوڑ ڈالتی ہے اپنی توانائی ساری کی ساری
برسات کے بھیگے سے لگتی ہے جو بیماری

یہ محض الفاظ و تخیل کا کمال نہیں ہے
اب یہ میرا حال ہے شاعرانہ خیال نہیں

بارش میں بھیگنے کا یہ انجام ہوتا ہے
بخار درد کھانسی اور زکام ہوتا ہے

Rate it:
Views: 561
24 Aug, 2011