Add Poetry

بارش کی خاموشی میں پکاروں کا ازدحام

Poet: سدرہ سبحان By: Sidra Subhan, Kohat

بارش کی خاموشی میں پکاروں کا ازدحام
جیسے ہو اندھیرے میں نظاروں کا ازدحام

لمبی اداس رات میں یادوں کی.....ریل پیل
آنکھوں میں جلتے بجھتے نگاروں کا ازدحام

اس شہر لا مکاں کا عجب المیہ ہے دوست
ہر اک مکاں میں قید....سہاروں کا ازدحام

یوں تو تلاش یار میں منزل کی کھوج عبث
ہر موڑ پر مگر ہے......اشاروں کا ازدحام

پرچھائیوں میں انکی میری ذات کھو گئی
بے فائدہ ہے زیست میں یاروں کا ازدحام

وہ طائر نغمہ سرا ہے میرے چمن میں
اسکی ہنسی میں قید بہاروں کا ازدحام

تو ماورائے شوق ہے وہ ماورائے درد
سدرہ تیری طلب میں ستاروں کا ازدحام
 

Rate it:
Views: 456
12 Mar, 2018
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets