باپ ہے کیا سکھ یہ اب احساس ہوا
جانے پر ان کے جب دل اداس ہوا
کوِئی کرے اب کتنی بھی چاہت چاہے
میکہ ہمارا اب ویران ہوا
ہوتا تھا جن راستوں سے جانا ہمارا
ان راستوں کا اب اختتام ہوا
نگاہوں میں تصویر ہے سارے بچپن کی
گزر گیا وقت کتنی جلدی کیسے نہ یہ احساس ہوا