ببول کی طرح

Poet: UA By: UA, Lahore

بکھر چکا ہوں تیرے راستوں میں دھول کی طرح
مجھے سمیٹ لے کھلا دے کسی پھول کی طرح

مجھے سمیٹنا نہیں چاہتے تو ایسا ہی سہی
مگر مجھے بھلا نہ دینا کسی بھول کی طرح

میری وفا کی خوشبو تیرا دل مہکا نہ سکی تو
رہیں گے بن کے تمہارے قدم کی دھول کی طرح

تیرے فراق میں یہ زندگی دھواں دھواں ہوئی
ہر ایک لمحہ گزرنے لگا ہے شول کی طرح

عظمٰی لبوں پہ شکوہ شکایت نہیں سجا
لفظوں کے پھول نہ بنا ببول کی طرح
 

Rate it:
Views: 549
22 Jan, 2009