بت کی باتیں حدیث لگتی ہے

Poet: purki By: m.hassan, karachi

بت کی باتیں حدیث لگتی ہے
رب کی باتیں ضعیف لگتی ہے

کچھ تو کر اپنے دماغ کا علاج
مجھ کو تیری حالت غریب لگتی ہے

اپنے رب کو تو کیا منہ دکھائے گا
جس کی باتیں تجھے عجیب لگتی ہے

انسانوں نے ہمشہ پوجا ہے بت کو
بتوں کے پجاری تجھے شریف لگتی ہے

انسانوں کے تمام دکھ اور مصیبتیں سب
بتوں کی دین ہے مگرتجھے وہ شریف لگتی ہے

یہ جہاں کا سارا گند ان ہی بتوں کا پھیلاوا ہے
مگر افسوس ہے کہ تجھے یہ اپنی نصیب لگتی ہے

تمام مسلماں ممالک ملکر کر شروع کر اپنا اپنا علاج
مگر سچ بات تو یہی ہے کہ ہمیں یہی طبیب لگتی ہے

کوئی بھی کام ان کے بغیر اب میرا نہیں ہوتا
سارے جہاں میں ہمیں یہی حبیب لگتی ہے

وقت کے ساتھ بتوں کی شکل اور جنس بھی بدل گئی
آج کا بت ہے موبائل،ڈالر جو ہر کوئی جیب رکھتی ہے

Rate it:
Views: 458
07 Oct, 2012