سچ کہا آپ نے , انسان بدل جاتے ہیں
پیار کے ,عشق کے عنوان بدل جاتے ہیں
وقت کی قید سے مجبور ہو انسان اگر
بیتے لمحات کے پیمان بدل جاتے ہیں
زندگی سانس تو لیتی ہے مگر دھیرے سے
خوب جی لینے کے ارمان بدل جاتے ہیں
زود رنجی تو فقط رعب ہے کمزوروں پر
اپنے جیسوں پہ تو امکان بدل جاتے ہیں
جان سے پیارے بھی طاہر! دم آراء سریر
آنکھ بدلیں ہی تو فرمان بدل جاتے ہیں