اپنی آنکھوں سے زمانے کو بدلتے دیکھا خواب تو خواب ھیں حقیقت کو بکھرتے دیکھا اور بھی کیا قیامت کا سماں ھو گا آج سورج کو مغرب سے نکلتے دیکھا جس کی تقدیر بھلا چاے بڑا کون کرے گھر فرعون کے موسی کو بھی پلتے دیکھا