Add Poetry

بدلو گے تم بھی مگر بدلے نہیں ابھی

Poet: johar mumtaz By: johar mumtaz, lahore

بدلو گے تم بھی مگر بدلے نہیں ابھی
آوارہ پنچھیوں نے شجر بدلےنہیں ابھی

گریباں کیانہیں رفو،دامن بھی ہےچاک
سدھرجاکہ ہم نےرفو گر بدلےنہیں ابھی

اے صبا کہنا میں وہیں کھڑاہوں اب تک
ضرورت ہو تو آ جانا کہ گھر بدلےنہیں ابھی

برسا دے اگر ہیں تیرے ترکش میں کچھ
کہ ہم نے اپنےقلب وجگربدلےنہیں ابھی

اگر کاٹنےہیں خار ،ہاتھ تو ہونگے زخم زخم
زمانے کو کہہ دیا خود مگر بدلےنہیں ابھی

اُس شہربھی ہوگا چرچا اُنکے حُسن کا جوہر
وہ سوزِمرضِ عشق سےاگر بدلےنہیں ابھی
 

Rate it:
Views: 329
21 Dec, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets