سوکھے پتوں کو سمیٹوں تو برا لگتا ہے ان کو
پھول الفت کے بکھیروں تو برا لگتا ہے ان کو
کہتے ہیں یہی مجھ سے، اگر بھولے سے بھی میں
نام ان کا کبھی بھولوں، تو برا لگتا ہے ان کو
ان کی چاہت میں بس وقف ہوں انہی کیلئے
کسی اور طرف دیکھوں، تو برا لگتا ہے ان کو
پاس بیٹھ کر ان سے، انہی کے بارے میں کبھی
کوئی بات اگر پوچھوں، تو برا لگتا ہے ان کو
اب سوچتا ہوں روک دوں یہیں قلم رضی
کچھ اور اگر لکھوں، تو برا لگتا ہے ان کو