برسات کے موسم میں
مجھ سے صبا کہتی ہے
تم کس کو ڈھونڈتی ہو
برسات کے موسم میں
میں خود کو ڈھونڈتی ہوں
گھنگھور گھٹاؤں میں
پرشور ہواؤں میں
رم جھم کی صداؤں میں
گم ہو کہ فضاؤں میں
میں خود کو ڈھونڈتی ہوں
برسات کے موسم میں
جب نرن نرم بوندیں
چھو کر میری پلکوں کو
یہ جھوم کے کہتی ہیں
مجھے چوم کے کہتی ہیں
تم کس کو ڈھونڈتی ہو
برسات کے موسم میں
ان شبنمی قطروں کو
دل چوم کے کہتا ہے
یہ جھوم کے کہتا ہے
یہ کس کو ڈھونڈتی ہے
یہ خود کو ڈھونڈتی ہے
برسات کے موسم میں
پلکوں سے دل کی باتیں
سن کر میرے لبوں سے
سرگوشی پھسلتی ہے
میں کس کو ڈھونڈتی ہوں
میں خود کو ڈھونڈتی ہوں
برسات کے موسم میں
برسات کے موسم میں