پلکوں سے چن خوابوں کی دھن جھونکے پہن خوشبو کو سن نقطے میں چھپ اپنا یہ گن ارض و سما محتاج کن اوہام کی روئی نہ دھن ایقان سے پوشاک بن محسن پہ کب برسے گا ہن