برگ ویراں
Poet: Ahsan Nawaz By: Ahsan Nawaz, Lahoreمیں بھی ہوں کم ظرف تو بھی ہے کم ظرف
 تجھ میں کوئی فرق نہ مجھ میں کوئی فرق
 
 ہوتے ہیں جس کشتی کے ملاح دو
 ہوجاتے ہیں اس کشتی کے مسافر غرق
 
 اب کہ یہ ناؤ پار نہ لاگے گی
 کڑکی ہے آسمانوں میں ایسی کوئی برق
 
 ہر خاص عام میں اب یہ چرچا کر دو
 کرلیا اب ہم نے بھی ان سے تعلق ترک
 
 اے آتش نمرود کے پوجنے والو سنو
 اول بھی ہے نرگ آخر بھی ہے نرگ
 
 مدت سے جسکی شاخوں پہ پرندے نہیں چہکے
 کوئی دیکھے احسن جاکر اب کیسا ہے وہ برگ
More General Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 