بعد مدت تیری منزل کا نشاں پایا ہے
گویا کہ ہم نے یہاں اپنا جہاں پایا ہے
تیرے پہلو میں آکے جو جہان پایا ہے
جہاں اس سے سوا حسین کہاں پایا ہے
بنا قسم اٹھائے ہم یہ بات کہتے ہیں
ہم جہاں خود سے ملے تم کو وہاں پایا ہے
تمہارے ہر ستم ہر ایک بے نیازی میں
نیاز مندی اور الفت کو نہاں پایا ہے
ہم نے عظمٰی گمان کو ہی زندگی جانا
زندگانی کی حقیقت کو گماں پایا ہے