بغیر تصدیق مجھ پہ الزام دھر رہی ہے
عجیب لڑکی ہے پیار کر کے بھی ڈر رہی ہے
میرے علاوہ کسی کو اس کا پتا نہیں ہے
جو میرے دل پہ کئی دنوں سے گزر رہی ہے
کسی نے میرے خلاف کان اس کے بھر دئے ہیں
تبھی تو کل سے وہ مجھ کو اگنور کر رہی ہے
میں جب سے تیری تمنا دل سے مٹا چکا ہوں
یہ زیست تب سے بڑے مزے سے گزر رہی ہے