Add Poetry

بلا عنوان

Poet: ماہم جاوید (ماہی ناز) By: ماہم جاوید , Karachi

دل کے ویرانے میں یکبار دیکھیں گے
کہ اور اب جو دیکھیں گے
تو اسے ہی یار دیکھیں گے
چلو تم کہہ دو اپنے دل کی بات
پھر ہم ہیں گے
کس کا ہے زیادہ غبار دیکھیں گے
دور جاکر آواز دینا مجھ کو
کہ اب کی بار تیری پکار دیکھیں گے
بہت جی لیے ہم اس خزاں کے موسم میں
اب تو سارا سال ہم بہار دیکھیں گے
یہ دیکھ رہے ہو تم میرے آنکھ کی لالی
چلو سہی
مگر ہم جو دیکھیں گے
تو اس کی آنکھوں کا خمار دیکھیں گے
سنا ہے لہجے کا گرم شخص ہے وہ
چلو ہم دیکھیں گے
اس کا بھی شرار دیکھیں گے
اب جو بات آئ ہے وفا کی دیکھیں گے
دور جاتے تجھے، تیرا فرار دیکھیں گے
تو نے تو کہہ دیے ہیں اپنے گلے سارے
مگر ہم جو کہیں گے تو لوگ ہزار دیکھیں گے
 

Rate it:
Views: 192
22 Sep, 2022
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets