بلکل ٹوٹ سا گیا تیرے جانے کے بعد
صحرا پیاسا رہا خشک ہونے کے بعد
کتاب کول اک یاد ابھی باقی ہے کہی
اک سلسلہ تو رہا جدا ہونے کے بعد
جتنے زخم ہے کسی وجہ سے ہے پھر اور
جلتا گیا اے شخص تیرے چونے کے بعد
میں تھک چکا ہو سبھی چیز سے اب اے خدا
شاید یاد تو کرے میرے مرنے کے بعد
ہر سلسلہ نزدیک بنے خواہش ہے میری
پھر سب بکھر ہی گیا میرے چلنے کے بعد