بن کے کیسا عذاب آتے ہیں؟

Poet: طالب حسین ثباؔت By: Nazim ZarSinner, Pakpattanshar

بن کے کیسا عذاب آتے ہیں
مجھ کو تیرے ہی خواب آتے ہیں

مے کدہ حسن ہے حسینوں کا
سب ہی پینے شراب آتے ہیں

ہم یوں جاتے ہیں بزمِ یاراں میں
جیسے شاہی نواب آتے ہیں

صرف تیرا لحاظ کرتے ہیں
ورنہ سارے حساب آتے ہیں

کیں بشر نے شکایتیں لیکن
کب خدا سے جواب آتے ہیں

کیا ہیں قانون حکمرانوں کو؟
ہم ہی زیرِ عتاب آتے ہیں

منتظر ہیں ثباؔت قبر پہ کب
وہ سجانے گلاب آتے ہیں

Rate it:
Views: 234
11 Feb, 2022