بنا کر اپنا دور مت جائیے
قریب آ کر نظروں سے مت گرائیے
چھپے رہتے ہیں آپ آنکھوں میں انسو بن کر
خود کو پانی سمجھ کر یوں نہ بہائیے
کوئی تو تدبیر ہو گی آپ سے ملنے کی
کر کے بہانہ ہم سے ملنے تو آئیے
بیٹھے ہیں آپ کے انتظار میں
آ کر پاس اپنی نارازگی تو بتائیے
چن لیا ہےہم نے آپ کو اپنا مہربان
ہم سے ایکبارآ کر محبت تو جتائیے