لگاتے ھیں زمانے سے توقعات بہت کیا ہی اچھا ہو،جو ہم اتریں توقعات پر بندہ بشر امیدی نہیں نا امیدی ہے جو پویں ہوں تو بھلا جانو گر نہ ہوں پوریں تو اپنا ھی کوئ گناہ جانو یہی ہے راز دنیا کی شادمانی کا کامیابی و کامرانی کا وجاھت و واصفانی کا