بولنا ہو تو بولنے سے نہ رک

Poet: Muhammad Mumtaz Rashid By: Uzma Ahmad, Lahore

خیر اور شر کو تولنے سے نہ رک
عدل کے حق میں بولنے سے نہ رک

وسعت گکر اس سے آئے گی
ذہن کی گرہیں کھولنے سے نہ رک

چپ ضروری ہے تو رہ خاموش
بولنا ہو تو بولنے سے نہ رک

میرے کانوں میں خوش نوا بلبل
صبح دم شہد گھولنے سے نہ رک

ظلمت شب کا زور ہے راشد
پھر بھی رستہ ٹٹولنے سے نہ رک

Rate it:
Views: 521
08 Jan, 2010