خیر اور شر کو تولنے سے نہ رک
عدل کے حق میں بولنے سے نہ رک
وسعت گکر اس سے آئے گی
ذہن کی گرہیں کھولنے سے نہ رک
چپ ضروری ہے تو رہ خاموش
بولنا ہو تو بولنے سے نہ رک
میرے کانوں میں خوش نوا بلبل
صبح دم شہد گھولنے سے نہ رک
ظلمت شب کا زور ہے راشد
پھر بھی رستہ ٹٹولنے سے نہ رک