بچوں کے حقوق
Poet: Riffat Khadim By: Muhammad Javed Khadim, Rawalpindiیہ بچے جو مستقبل کے ہیں معمار
بجائے قلم کے ہاتھوں میں ہیں اوزار
غربت کے ہاتھوں چہرے ہیں غمگین
کیا یہ بچے بھی بنیں گے اک دن شاہین؟
یہ تو ہیں اللہ کے باغ کے پھول
لیکن پڑی ہے چہروں پر دکھ کی دھول
نہ ہاتھ میں بستہ، نہ قلم نہ کتاب
وہ چاہتے ہیں بننا اس ملک کے چمکتے آفتاب
کیا ہم ان کو نوید فصل بہار دیں گے
مٹا کے ان کے دکھوں کو مستقبل سنوار دیں گے
More General Poetry






