بڑا بے قرار ہوں میں میری لو خبر یا وارث

Poet: Mohammed Iqbal Ishrat Warsi By: Ishrat Iqbal Warsi, mirpurkhas

بڑا بے قرار ہوں میں میری لو خبر یا وارث
تیری راہ تک رہا ہے تیرا منتظر یا وارث

بڑی بے رنگی ہے دنیا بڑا بے سکون قالب
تیرے در پہ زندگی ہو میری اب بسر یا وارث

سبھی ربط میرے ٹوٹے بڑی بے رخی سے چھوٹے
میرا حوصلہ بڑھانا میرے آ کہ گھر یا وارث

مجھے چھوڑ کے اکیلا چلا کاروان دیوہ
ہے سزا اگر خطا کی کرو درگزر یا وارث

وہ جو کل تھے ساتھ میرے وہی رخ کو اپنے پھیرے
کبھی دیکھتے ادھر ہیں کبھی وہ ادھر یا وارث

میرا حال زار ابتر تیری یاد سے ہے بہتر
تیرا وارثی عشرت کرے اب سفر یا وارث

Rate it:
Views: 373
16 Jul, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL