بڑھتی ہوئی مہنگائی

Poet: رعنا کنول By: Raana Kanwal, Islamabad

ہا ئے بڑھتی ہوئی مہنگائی
یہ بڑھتی ہوئی مہنگائی
عام آدمی کی فکر کو بڑھاتی ہوئی مہنگائی
دو وقت کی روٹی کو ترسا تی ہوئی مہنگائی
عا لم اب یہ ہوگیا مہنگائی کا
سبزی پھلوں کو ترسے ذوق زباں
مت پوچھ کے کیا منظر ہے بازار گوشت میں
میں پہنچ سے بہت دور ہوں عام آدمی کی سوچ سے
رہ گی دال روٹی غریب کے نصیب میں
چھین گی وہ بھی جب ملنے لگی دس میں
کیا حال کر دیا غریب کا اس مہنگائی نے
ہر فرد پناہ مانگے اس مہنگائی سے
امیروں کا بھی کچھ حال زیادہ اچھا نہیں
وہ بھی رونا رو رہے اس مہنگائی میں
ان حکمرانوں کو اب الله ہی ہدایت دے
نہ رہی اب یہ بات تیرے میرے بس کی
ہا ئے بڑھتی ہی مہنگائی
کنول یہ بڑھتی ہی مہنگائی
 

Rate it:
Views: 512
02 May, 2019