کوئی جا کے ان سے کہدے بڑی دیر ہو گئی ہے تیری منتظر تھی جو نگاہ وہ تاریک ہو گئی ہے وہ جو تمہاری یاد کے پہرے پہ کھڑی تھی کبھی قرب سحر وہ رات آج تھک کے سو گئی ہے کیونکر وہ سو گئی ہے؟ کیونکہ۔۔۔! بڑی دیر ہو گئی ، بڑی دیر ہو گئی ہے