عکس خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی
اور بکھر جائوں تو مجھ کو سمیٹے نا کوئی
کانپ اٹھتا ہوں میں یہ سوچ کے تنہائی میں
میرے چہرے پہ، تیرا نام نہ پڑھ لے کوئی
جس طرح ہوئے خواب میرے ریزا ریزا
اس طرح سے نہ کبھی ٹوٹ کے بکھرے کوئی
میں تو اس دن سے ہراساں ہوں کہ جب حکم ملے
کہ خشک پھولوں کو کتابوں میں نہ رکھے کوئی