بھر آیا آنکھ میں پانی تو کیا ہوا جاناں

Poet: UA By: UA, Lahore

بھر آیا آنکھ میں پانی تو کیا ہوا جاناں
انھی اشکوں نے سیکھایا نگاہ کو مسکرانا

گرے ہیں راہ میں چلتے ہوئے تو کیا ہوا جاناں
گرانا ہی سیکھاتا ہے سنبھل جانا ابھر جانا

اگر ڈوبے ہیں تو کیا غم ابھی ہمت نہیں ٹوٹی
یہی موجیں سیکھاتی ہیں ڈوبنا اور ابھر جانا

بھر آیا آنکھ میں پانی تو کیا ہوا جاناں
انھی اشکوں نے سیکھایا نگاہ کو مسکرانا

Rate it:
Views: 680
18 Jul, 2016