بھر آیا آنکھ میں پانی تو کیا ہوا جاناں
انھی اشکوں نے سیکھایا نگاہ کو مسکرانا
گرے ہیں راہ میں چلتے ہوئے تو کیا ہوا جاناں
گرانا ہی سیکھاتا ہے سنبھل جانا ابھر جانا
اگر ڈوبے ہیں تو کیا غم ابھی ہمت نہیں ٹوٹی
یہی موجیں سیکھاتی ہیں ڈوبنا اور ابھر جانا
بھر آیا آنکھ میں پانی تو کیا ہوا جاناں
انھی اشکوں نے سیکھایا نگاہ کو مسکرانا